Basti Say Chand Roz Kinara Karoon Ga Main
بستی سے چند روز کنارہ کروں گا میں
وحشت کو جا کے دشت میں مارا کروں گا میں
ویسے تو یہ زمین مرے کام کی نہیں
لیکن اب اس کے ساتھ گزارا کروں گا میں
شاید کہ اس سے مردہ سمندر میں جان آئے
صحرا میں کشتیوں کو اتارا کروں گا میں
منظر کا رنگ رنگ نگاہوں میں آئے گا
اک ایسے زاویے سے نظارہ کروں گا میں
اے مہرباں اجل مجھے کچھ وقت چاہیئے
جب جی بھرا تو تم کو اشارہ کروں گا میں
ظفر اقبال
Post a Comment